کہیں کس سے ہمارا کھو گیا کیا
کہیں کس سے ہمارا کھو گیا کیا
کسی کو کیا کہ ہم کو ہو گیا کیا
کھلی آنکھوں نظر آتا نہیں کچھ
ہر اک سے پوچھتا ہوں وو گیا کیا
مجھے ہر بات پر جھٹلا رہی ہے
یہ تجھ بن زندگی کو ہو گیا کیا
اداسی راہ کی کچھ کہہ رہی ہے
مسافر راستے میں کھو گیا کیا
یہ بستی اس قدر سنسان کب تھی
دل شوریدہ تھک کر سو گیا کیا
چمن آرائی تھی جس گل کا شیوہ
مری راہوں میں کانٹے بو گیا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.