Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں کیا کہ کیا کیا ستم دیکھتے ہیں

منشی دیبی پرشاد سحر بدایونی

کہیں کیا کہ کیا کیا ستم دیکھتے ہیں

منشی دیبی پرشاد سحر بدایونی

MORE BYمنشی دیبی پرشاد سحر بدایونی

    کہیں کیا کہ کیا کیا ستم دیکھتے ہیں

    لکھا ہے جو قسمت میں ہم دیکھتے ہیں

    کبھی آہ نعرہ کبھی کھینچتے ہیں

    ہم اس ساز کا زیر و بم دیکھتے ہیں

    خط سر نوشت اپنا ہم پڑھ رہے ہیں

    تمہارا جو نقش قدم دیکھتے ہیں

    مرے رو بہ رو وہ بہم غیر سے ہیں

    نہ دیکھے کوئی جو کہ ہم دیکھتے ہیں

    رہی گر تلاش کمر یوں ہی ہم کو

    کوئی دم میں ملک عدم دیکھتے ہیں

    ہزاروں گماں دل میں ہوتے ہیں پیدا

    ترے ہاتھ میں جب قلم دیکھتے ہیں

    نہیں جانا کس دن تو غیروں کے گھر پر

    صریحاً تو آنکھوں سے ہم دیکھتے ہیں

    نہیں آرزو کچھ بھی بوسے کی ہم کو

    مگر ہم تمہارا کرم دیکھتے ہیں

    جو عالم کہ دیکھا ہے کوئے بتاں میں

    خدا کی خدائی میں کم دیکھتے ہیں

    نظر آتے ہو سحرؔ عاشق کسی پر

    تمہیں ہر گھڑی چشم نم دیکھتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے