کہیں گریباں کوئی چاک ہونے والا ہے
کہیں گریباں کوئی چاک ہونے والا ہے
یہ حادثہ سر افلاک ہونے والا ہے
پہنچ رہا ہوں کسی بھید کے بہت نزدیک
کہ جیسے اپنا ہی ادراک ہونے والا ہے
اترنے والی ہے اب اوس دن کے جانے پر
اندھیرا شام کا نمناک ہونے والا ہے
ہے سرد اتنا مکاں اب کی بار جاڑے میں
بدن بھی آگ کا خاشاک ہونے والا ہے
کچھ آ رہا ہے اثر مے کا اس کی باتوں میں
یہ لگ رہا ہے وہ بے باک ہونے والا ہے
بغور دیکھ رہا ہوں میں اس کا طرز عمل
وہ کار عشق میں چالاک ہونے والا ہے
میں آپ اپنی خرابی کا ہوں سبب شاہیںؔ
جو خود بنایا تھا اب خاک ہونے والا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.