کہیں پہ آب کہیں پر سراب موسم کا
کہیں پہ آب کہیں پر سراب موسم کا
بدن پہ فرش بچھا ہے خراب موسم کا
دعا میں ان سبھی آنکھوں کی خیر مانگوں گی
دکھائی دینے لگا جن میں خواب موسم کا
بدل رہی ہے طبیعت اداس کیاری کی
کھلا ہے صحن میں پہلا گلاب موسم کا
بس اب کسی کے بھی دیوار و در کی خیر نہیں
ہوائیں چھین چکیں اضطراب موسم کا
سوائے میرے سبھی اعتماد سے دیکھیں
طلوع ہوتے ہوئے آفتاب موسم کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.