کہیں سے کوئی حرف معتبر شاید نہ آئے
کہیں سے کوئی حرف معتبر شاید نہ آئے
مسافر لوٹ کر اب اپنے گھر شاید نہ آئے
قفس میں آب و دانے کی فراوانی بہت ہے
اسیروں کو خیال بال و پر شاید نہ آئے
کسے معلوم اہل ہجر پر ایسے بھی دن آئیں
قیامت سر سے گزرے اور خبر شاید نہ آئے
جہاں راتوں کو پڑ رہتے ہوں آنکھیں موند کر لوگ
وہاں مہتاب میں چہرہ نظر شاید نہ آئے
کبھی ایسا بھی دن نکلے کہ جب سورج کے ہم راہ
کوئی صاحب نظر آئے مگر شاید نہ آئے
سبھی کو سہل انگاری ہنر لگنے لگی ہے
سروں پر اب غبار رہ گزر شاید نہ آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.