Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں سے نیلے کہیں سے کالے پڑے ہوئے ہیں

فاضل جمیلی

کہیں سے نیلے کہیں سے کالے پڑے ہوئے ہیں

فاضل جمیلی

MORE BYفاضل جمیلی

    کہیں سے نیلے کہیں سے کالے پڑے ہوئے ہیں

    ہمارے پیروں میں کتنے چھالے پڑے ہوئے ہیں

    کہیں تو جھکنا پڑے گا نان جویں کی خاطر

    نہ جانے کس کے کہاں نوالے پڑے ہوئے ہیں

    وہ خوش بدن جس گلی سے گزرا تھا اس گلی میں

    ہم آج بھی اپنا دل سنبھالے پڑے ہوئے ہیں

    ہماری خاطر بھی فاتحہ ہو برائے بخشش

    ہم آپ اپنے پہ خاک ڈالے پڑے ہوئے ہیں

    شہید ہیں ہم ہمیں کبھی رفتگاں نہ سمجھو

    نہ جانے کب سے اجل کو ٹالے پڑے ہوئے ہیں

    کہو تو دے دیں ہم آج تم کو حساب مستی

    کہ ہم نے جتنے بھی جام اچھالے پڑے ہوئے ہیں

    ہماری آنکھوں میں جب سے اترا ہے چاند کوئی

    ہماری آنکھوں کے گرد ہالے پڑے ہوئے ہیں

    ابھی تو ہم نے یہ زندگی اس کے نام کی ہے

    ابھی تو جاں کے کئی ازالے پڑے ہوئے ہیں

    یقیں نہیں ہے خود اپنے ہونے کا ہم کو ورنہ

    کئی مثالیں کئی حوالے پڑے ہوئے ہیں

    ہمارے کمرے میں اس کی یادیں نہیں ہیں فاضلؔ

    کہیں کتابیں کہیں رسالے پڑے ہوئے ہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    فاضل جمیلی

    فاضل جمیلی

    RECITATIONS

    فاضل جمیلی

    فاضل جمیلی,

    فاضل جمیلی

    کہیں سے نیلے کہیں سے کالے پڑے ہوئے ہیں فاضل جمیلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے