کہیں شرمندہ نہ ہو رسم وفا میرے بعد
کہیں شرمندہ نہ ہو رسم وفا میرے بعد
میرے ماضی کو نہ دو میری سزا میرے بعد
ایسا لگتا ہے کہ سب خون کے پیاسے ہیں یہاں
ہائے اس شہر کا کیا حال ہوا میرے بعد
تشنہ لب اور بھی آئیں گے یہاں میری طرح
کون دے گا انہیں جینے کی دعا میرے بعد
مجھ پہ ہی ختم ہوا قہر زمانے بھر کا
پھر کسی اور کا دامن نہ جلا میرے بعد
ایک ہی شب میں بنے لوگ مسیحا کتنے
شہر میں پھر کوئی قاتل نہ رہا میرے بعد
اب تو اپنوں میں بھی اگلی سی شرافت نہ رہی
رشتۂ مہر و وفا ٹوٹ گیا میرے بعد
غالباً میں ہی یہاں لالۂ صحرا تھا رئیسؔ
پھر نہ صحرا میں کوئی پھول کھلا میرے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.