Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں تھی راکھ کہیں تھا دھواں کہیں تھی آگ

فقیہہ حیدر

کہیں تھی راکھ کہیں تھا دھواں کہیں تھی آگ

فقیہہ حیدر

MORE BYفقیہہ حیدر

    کہیں تھی راکھ کہیں تھا دھواں کہیں تھی آگ

    فلک ڈھکا تھا ستاروں سے جب زمیں تھی آگ

    جمے ہوئے لب و رخسار بھی دہک رہے تھے

    حصار موسم برفاب میں حسیں تھی آگ

    حدود جسم سے باہر نکل کے سرد لگی

    قیود جسم میں تھی جب تک تھی بر تریں تھی آگ

    عداوتوں میں نئے رنگ بھر رہا تھا وہ

    بغل میں سانپ تھے اور زیر آستیں تھی آگ

    ترا ٹھٹھرتا بدن بھی بجھا سکا نہ مجھے

    کچھ ایسے بر سر صحن بدن مکیں تھی آگ

    شب وصال کا احوال پوچھنا مت دوست

    پس قبائے غضب عطر عنبریں تھی آگ

    کمال کن نے رکھا پیاس میں جمال آب

    نہیں تھا جب کہیں پانی کہیں نہیں تھی آگ

    سفر کا بوجھ برابر رہا ہے دونوں پر

    جہاں جہاں بھی تھا پانی وہیں وہیں تھی آگ

    وجود لمس کی لذت سے نا شناس رہا

    وہ ہاتھ سرد تھا حیدرؔ مری جبیں تھی آگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے