Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں یہ تسکین دل نہ دیکھی کہیں یہ آرام جاں نہ دیکھا

سرسوتی سرن کیف

کہیں یہ تسکین دل نہ دیکھی کہیں یہ آرام جاں نہ دیکھا

سرسوتی سرن کیف

MORE BYسرسوتی سرن کیف

    کہیں یہ تسکین دل نہ دیکھی کہیں یہ آرام جاں نہ دیکھا

    تمہارے در کی جو خاک پائی تو ہم نے سوئے جناں نہ دیکھا

    بڑی چمک آفتاب میں تھی عجب دمک ماہتاب میں تھی

    اچھال دی خاک دل جو ہم نے کسی کو پھر ضو فشاں نہ دیکھا

    اگر مقدر کرے نہ یاری تو فرق کیا ہے کوئی جگہ ہو

    چلو وہ قید قفس ہی دیکھی پھنکا ہوا آشیاں نہ دیکھا

    بجا یہ فرمایا کوئی تجھ سا گدا مبرم نہیں جہاں میں

    حضور میں نے بھی ساری دنیا میں آپ سا مہرباں نہ دیکھا

    ہزار پھولوں میں دل کشی ہو بنائے گلشن ہے خار و خس پر

    وہ کیا چمن ہے کہ جس چمن نے نشاط دور خزاں نہ دیکھا

    اچھال کر کشتیٔ شکستہ کنارے موجوں نے پھینک دی ہے

    بڑا ہی شہرہ تھا بحر غم کا پر اس کو بھی بے کراں نہ دیکھا

    رکی رکی نبض ڈوبتا دل اکھڑتی سانسیں بھٹکتی آنکھیں

    تمہارے ہی دیکھنے کے قابل تھا تم نے ہی یہ سماں نہ دیکھا

    کبھی پرانے غموں کی سوزش کبھی نئی کش مکش کا کھٹکا

    دل گرفتہ کو شادمانی میں بھی کبھی شادماں نہ دیکھا

    ہزار کی تو نے ہرزہ گوئی مگر کہا مدعا نہ دل کا

    جو سچ کہیں تو زمانے میں کیفؔ تجھ سا بھی بے زباں نہ دیکھا

    مأخذ :
    • کتاب : Shuur-e-Lashuuri (Pg. 14)
    • Author : Sarsvati Saran kaif
    • مطبع : Monthly Shan-e-Hind (1983)
    • اشاعت : 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے