Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہنے آئے تھے کچھ کہا ہی نہیں

اصغر ویلوری

کہنے آئے تھے کچھ کہا ہی نہیں

اصغر ویلوری

MORE BYاصغر ویلوری

    کہنے آئے تھے کچھ کہا ہی نہیں

    چل دئے جیسے کچھ سنا ہی نہیں

    اس قدر ظلم ابن آدم پر

    جیسے اس کا کوئی خدا ہی نہیں

    ہم جما کر نگاہ بیٹھے ہیں

    اپنی قسمت کا در کھلا ہی نہیں

    فکر آغاز ہی کی ہے سب کو

    کوئی انجام سوچتا ہی نہیں

    تیرے مقتل میں آ گئے آخر

    اور کچھ ہم کو راستہ ہی نہیں

    وہ ترے نقش پا کو کیا سمجھے

    جس کا سجدے میں سر جھکا ہی نہیں

    تو کتابوں میں ڈھونڈھتا کیا ہے

    عشق کی چارہ گر دوا ہی نہیں

    جس کو سینے سے ہم لگا لیتے

    ہم کو ایسا کوئی ملا ہی نہیں

    اور اب جی کے کیا کریں اصغرؔ

    اب تو جینے میں کچھ مزا ہی نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Khule Alfaaz (Pg. 52)
    • Author : Asghar Veloori
    • مطبع : Sarmadi Publications (2003)
    • اشاعت : 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے