کہنے آئے تھے کچھ کہا ہی نہیں
کہنے آئے تھے کچھ کہا ہی نہیں
چل دئے جیسے کچھ سنا ہی نہیں
اس قدر ظلم ابن آدم پر
جیسے اس کا کوئی خدا ہی نہیں
ہم جما کر نگاہ بیٹھے ہیں
اپنی قسمت کا در کھلا ہی نہیں
فکر آغاز ہی کی ہے سب کو
کوئی انجام سوچتا ہی نہیں
تیرے مقتل میں آ گئے آخر
اور کچھ ہم کو راستہ ہی نہیں
وہ ترے نقش پا کو کیا سمجھے
جس کا سجدے میں سر جھکا ہی نہیں
تو کتابوں میں ڈھونڈھتا کیا ہے
عشق کی چارہ گر دوا ہی نہیں
جس کو سینے سے ہم لگا لیتے
ہم کو ایسا کوئی ملا ہی نہیں
اور اب جی کے کیا کریں اصغرؔ
اب تو جینے میں کچھ مزا ہی نہیں
- کتاب : Khule Alfaaz (Pg. 52)
- Author : Asghar Veloori
- مطبع : Sarmadi Publications (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.