کہنے کو تو ہر بات کہی تیرے مقابل (ردیف .. ے)
کہنے کو تو ہر بات کہی تیرے مقابل
لیکن وہ فسانہ جو مرے دل پہ رقم ہے
محرومی کا احساس مجھے کس لیے ہوتا
حاصل ہے جو مجھ کو کہاں دنیا کو بہم ہے
یا تجھ سے بچھڑنے کا نہیں حوصلہ مجھ میں
یا تیرے تغافل میں بھی انداز کرم ہے
تھوڑی سی جگہ مجھ کو بھی مل جائے کہیں پر
وحشت ترے کوچے میں مرے شہر سے کم ہے
اے ہم سفرو ٹوٹے نہ سانسوں کا تسلسل
یہ قافلۂ شوق بہت تیز قدم ہے
- کتاب : sooraj ko nikalta dekhoon (Pg. 206)
- Author : shaharyar
- مطبع : educational book house (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.