کہتا یہی غبار سر رہ گزار ہے
کہتا یہی غبار سر رہ گزار ہے
لینا قدم ہر اک کے ہمارا شعار ہے
ہیں دفن اس میں عہد جوانی کی حسرتیں
پہلو میں دل نہیں ہے ہمارے مزار ہے
کانٹے تڑپ رہے ہیں انہیں پوچھتا ہے کون
گل کے لیے ہی باغ میں فصل بہار ہے
دل کو بقدر شوق نہ راحت ملی نہ غم
تقدیر میں غریب کی گل ہے نہ خار ہے
اشک وفا سے گرد کدورت نہ دھل سکی
یعنی تمہارے دل میں ابھی تک غبار ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.