کہتے ہو لے کے ہاتھ میں تلوار چپ رہو
کہتے ہو لے کے ہاتھ میں تلوار چپ رہو
دار و رسن پہ آؤ سر دار چپ رہو
تم کر رہے ہو اور مری نفرتوں کو ذکر
تم تو سوا ہو مجھ سے گنہ گار چپ رہو
دیوار بھی تو گوش بر آواز ہے میاں
ہے مصلحت یہی پس دیوار چپ رہو
گزرو روش روش سے گلستاں کی بار بار
دیکھو گلوں کو صورت گلزار چپ رہو
کردار ہے تو بات کرو بزم میں ضرور
گفتار ہے تو غازیٔ گفتار چپ رہو
ہم کو پتہ ہے خوب تمہارا ہے زہد کیا
اے مبتلائے تقویٰ و پندار چپ رہو
ظاہر کرو گے کس پہ یہاں تم رموز عشق
دل میں لئے ہوں مخزن اسرار چپ رہو
ہاتھوں کو کچھ اٹھاؤ نگاہوں سے کام لو
یا دل بڑھا کے حوصلہ بردار چپ رہو
غیرت تمہارے نام سے شرما رہی ہے آج
کہتے ہو اپنے آپ کو خوددار چپ رہو
کوئی شریک درد تمہارا نہ ہوگا فوقؔ
دل کا کرو گے کس سے تم اظہار چپ رہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.