کیف جنوں سہی یہی حالت بنی رہے
کیف جنوں سہی یہی حالت بنی رہے
للہ میری ان کی محبت بنی رہے
جو ہو گیا سو ہو گیا اب اس کو چھوڑیئے
یوں کیجئے کہ عشق کی عظمت بنی رہے
میرے گنہ ہزار سہی سو کی ایک بات
یہ ہے کہ دل میں آپ کی رحمت بنی رہے
اے دوست تیرے ملنے کی صورت نہیں سہی
کچھ تیرے کام آنے کی طاقت بنی رہے
دیدار کے خیال کی جرأت نہیں مجھے
در کو سلام کرنے کی عادت بنی رہے
اے عشق تو نے خوب کیا باغ باغ دل
تا عمر ان گلوں کی یہ نکہت بنی رہے
وہ آ گئے ہیں خود ہی مری زندگی میں اب
آنکھوں میں اس یقین کی جلوت بنی رہے
ہر سو عیاں بہشت ہر اک گام پر ارم
ہر لمحہ وصل ہے یہ عقیدت بنی رہے
یارب میں کر گیا ہوں کچھ ایسی ہی اک خطا
یوں کیجیو کہ دہر میں عزت بنی رہے
رہبرؔ ہم ان سے کہتے ہیں ہم پر جفا کریں
ان کو دعائیں دینے کی عادت بنی رہے
- کتاب : Payam-e-rehber (Pg. 54)
- Author : Jitendr Mohan Sinha'rehber'
- مطبع : Karanti OM Parkashan, Lucknow (1995)
- اشاعت : 1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.