کیسے دنیا کا جائزہ کیا جائے
دھیان تجھ سے اگر ہٹا لیا جائے
تیز آندھی میں یہ بھی کافی ہے
پیڑ تصویر میں بچا لیا جائے
ہم جسے چاہیں اپنا کہتے رہیں
وہی اپنا ہے جس کو پا لیا جائے
ایک ہونے کی قسمیں کھائی جائیں
اور آخر میں کچھ دیا لیا جائے
زندگی موت کے دریچے کو
ایک پردہ ہے جب اٹھا لیا جائے
کیوں نہ آج اپنی بے بسی کا فراغؔ
دور سے بیٹھ کر مزہ لیا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.