Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیسے اس شہر میں رہنا ہوگا

رضی اختر شوق

کیسے اس شہر میں رہنا ہوگا

رضی اختر شوق

MORE BYرضی اختر شوق

    کیسے اس شہر میں رہنا ہوگا

    ہائے وہ شخص کہ مجھ سا ہوگا

    رنگ بکھریں گے جو میں بکھروں گا

    تو جو بکھرے گا تو ذرہ ہوگا

    خشک آنکھوں سے اسی سوچ میں ہوں

    ابر اس بار بھی برسا ہوگا

    اب بھی پہروں ہے یہی سوچ مجھے

    وہ مجھے چھوڑ کے تنہا ہوگا

    وہ بدن خواب سا لگتا ہے مجھے

    جو کسی نے بھی نہ دیکھا ہوگا

    یہ تغیر کی ہوا ہے پیارے

    اب جہاں پھول ہیں صحرا ہوگا

    دیکھنا تم کہ یہی کنج بہار

    پھر جو گزرو گے تو سونا ہوگا

    نہ یہ چہرے نہ یہ میلے ہوں گے

    نہ کوئی دوست کسی کا ہوگا

    ایسا بدلے گا ستم گر موسم

    خون شاخوں سے ٹپکتا ہوگا

    نہ کسی سر میں محبت کا جنوں

    نہ کسی دل میں یہ سودا ہوگا

    حسن مجبور تہہ دام ہوس

    عشق محروم‌ نظارا ہوگا

    ہم نے گھر اپنا جلایا ہے کہ شوقؔ

    شہر میں کچھ تو اجالا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے