کیسے پتا چلے گا اگر سامنا نہ ہو
کیسے پتا چلے گا اگر سامنا نہ ہو
میں جس کو چاہتا ہوں مجھے چاہتا نہ ہو
شب کے سفر میں چاند ستارے تو ساتھ ہیں
کچھ اور مہربان فلک ہو تو کیا نہ ہو
بچھڑا وہ مجھ سے ایسے نہ بچھڑے کبھی کوئی
اب یوں ملا ہے جیسے وہ پہلے ملا نہ ہو
پیتا ہوں روز اس کی نصیحت کے باوجود
میرے گناہ کی کہیں دوہری سزا نہ ہو
رکھتا ہوں یاد اس لیے ہر فصل گل شہابؔ
دن ہوں برے ہزار مگر دل برا نہ ہو
- کتاب : safar aamada (Pg. 96)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.