کل چاک ہوتے ہوتے گریبان رہ گیا
کل چاک ہوتے ہوتے گریبان رہ گیا
مانع تھے یار مجھ کو کہا مان رہ گیا
کیا جی میں آئی دھیان ترا کس طرف گیا
کیوں بات کرتے کرتے مری جان رہ گیا
میں نے کمی نہ کی تھی یہاں جان دینے میں
تو آ گیا یہ کہنے کو احسان رہ گیا
دیکھا نہ تجھ کو یار دم واپسیں تلک
افسوس یار دل ہی میں ارمان رہ گیا
صورت بنی ہے غم سے عجب جس نے کی نظر
فدویؔ کو تیرے دیکھ کے حیران رہ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.