کل جہاں دیوار تھی ہے آج اک در دیکھیے
کل جہاں دیوار تھی ہے آج اک در دیکھیے
کیا سمائی تھی بھلا دیوانے کے سر دیکھیے
پر سکوں لگتی ہے کتنی جھیل کے پانی پہ بط
پیروں کی بے تابیاں پانی کے اندر دیکھیے
چھوڑ کر جس کو گئے تھے آپ کوئی اور تھا
اب میں کوئی اور ہوں واپس تو آ کر دیکھیے
ذہن انسانی ادھر آفاق کی وسعت ادھر
ایک منظر ہے یہاں اندر کہ باہر دیکھیے
عقل یہ کہتی دنیا ملتی ہے بازار میں
دل مگر یہ کہتا ہے کچھ اور بہتر دیکھیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.