کل تلک تھے جو خوب سایہ دار
کل تلک تھے جو خوب سایہ دار
آج خود جل رہے ہیں وہ اشجار
آؤ ہم بھی خرید لیں چل کر
لگ رہا ہے خلوص کا بازار
اپنے چہرے چھپا کے بھاگ چلو
آئنوں سے فضول ہے تکرار
پھر کوئی حادثہ ہوا شاید
بک رہے ہیں گلی گلی اخبار
جب بھی دیکھوں انہیں یہ لگتا ہے
جیسے دیکھا ہو آج پہلی بار
شاعری میں سمیٹ لو تابشؔ
زندگی کے نئے نئے افکار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.