کلام سخت کہہ کہہ کر وہ کیا ہم پر برستے ہیں
کلام سخت کہہ کہہ کر وہ کیا ہم پر برستے ہیں
سید یوسف علی خاں ناظم
MORE BYسید یوسف علی خاں ناظم
کلام سخت کہہ کہہ کر وہ کیا ہم پر برستے ہیں
لب ان کے لعل ہیں پر لعل سے پتھر برستے ہیں
بنا گر قطرہ واں گوہر تو یاں گوہر برستے ہیں
ہمارے دیدۂ تر ابر سے بہتر برستے ہیں
عرق رخ کا نقاب رخ سے جب ٹپکا تو ہم سمجھے
کہ مہ پر چھا رہا ہے ابر اور اختر برستے ہیں
جھپکنا جس نے دیکھا ہو تری پلکوں کا وہ جانے
وگرنہ کون مانے گر کہوں خنجر برستے ہیں
تماشا دیکھ سیلاب بہاری پر حبابوں کا
اٹھا لا شیشہ ساقی ابر سے ساغر برستے ہیں
ترے در پر گدا و شہ کے غش کھا کھا کے گرنے سے
دل و جاں بہتے پھرتے ہیں سر و افسر برستے ہیں
سرشک چشم سے نالے رواں ہوتے نہیں دیکھے
کہے کون اس کو رونا دیدہ ہائے تر برستے ہیں
جلا خرمن تو کیا پر جو دھوئیں اٹھتے ہیں خرمن سے
ستم ہے بن کے بادل کشت دشمن پر برستے ہیں
مری ہستی مگر فصل بہار شعلہ ہے ناظمؔ
شرر پھلتے ہیں داغ اگتے ہیں اور اخگر برستے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.