کلی پہ رنگ گلوں پر نکھار بھی تو نہیں
کلی پہ رنگ گلوں پر نکھار بھی تو نہیں
بہار خاک امید بہار بھی تو نہیں
کچھ ایسی آگ لگی ہے مرے گلستاں میں
یہاں شجر کوئی بے برگ و بار بھی تو نہیں
اسی فریب میں رہتا کہ پاس ہے منزل
ستم تو یہ ہے کہ رہ میں غبار بھی تو نہیں
مجھے زمانے نے بخشی ہے وہ فریب کی مے
نشہ تو ایک طرف ہے خمار بھی تو نہیں
سمجھ میں آتی نہیں سرد مہریٔ دنیا
کسی کے سینے میں غم کا شرار بھی تو نہیں
قرار دل کے لئے ڈھونڈھتا مگر توبہ
ترے بغیر یہ اب بیقرار بھی تو نہیں
نکل تو جاؤ جہان خراب سے اے عرشؔ
مگر یہاں کوئی جائے فرار بھی تو نہیں
- کتاب : Kulliyat-e-Arsh (Pg. 121)
- Author : Arsh Malsiyani
- مطبع : Ali Imran Chaudhary
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.