کلیاں چٹک رہی ہیں بہاروں کی گود میں
کلیاں چٹک رہی ہیں بہاروں کی گود میں
جلووں کی محفلیں ہیں ستاروں کی گود میں
وہ موج جس کے خوف سے پتوار گر پڑے
کشتی کو لے گئی ہے کناروں کی گود میں
منزل سمٹ کے خود ہی مرے پاس آ گئی
میں سر گراں تھی راہ گزاروں کی گود میں
یوں تو دیئے فریب سہاروں نے عمر بھر
دل کو بڑا سکوں تھا سہاروں کی گود میں
تیرا خیال تیری محبت غم حیات
سب سو گئے ہیں وقت کے دھاروں کی گود میں
مانوس ہو گئی ہوں خزاں سے یہ سوچ کر
کچھ بھی نہیں نسیمؔ بہاروں کی گود میں
- کتاب : Shora-e-London (Pg. 174)
- Author : Jauhar Zahiri
- مطبع : Books From India (U.K) Ltd. 45, Museum Street, Londan W.C-1 (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.