کم نہ ہوگی یہ سرگرانی کیا
یوں ہی گزرے گی زندگانی کیا
اشک پہلے کہاں نکلتے تھے
ہو گئی آگ پانی پانی کیا
سارے کردار ایک ہی صف میں
ختم ہونے کو ہے کہانی کیا
آئنہ میں ہے پھر وہی صورت
یوں ہی ہوتی ہے ترجمانی کیا
ربط کتنا ہے دو کناروں میں
کوئی دریا ہے درمیانی کیا
مسکراہٹ پہ حیرتی کی گرہ
اور کھلنے لگے معانی کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.