کر امتحاں ٹک ہو کے تو خونخوار یک طرف
کر امتحاں ٹک ہو کے تو خونخوار یک طرف
میں آج یک طرف ہوں ترے یار یک طرف
انصاف ہے کہ غیر سے صحبت رکھے تو گرم
بیٹھا رہوں میں مثل گنہ گار یک طرف
سیکھے ہو کس سے سچ کہو پیارے یہ چال ڈھال
تم یک طرف چلو ہو تو تلوار یک طرف
ناز و کرشمہ عشوہ و انداز اور ادا
میں یک طرف ہوں اتنے ستم گار یک طرف
کس بات پر تری میں کروں اعتبار ہائے
اقرار یک طرف ہے تو انکار یک طرف
دیکھیں پرووے کون بھلا سلک لخت دل
میں اک طرف ہوں ابر گہربار یک طرف
قائمؔ ہر ایک کوچہ میں ہے طرفہ تعزیہ
یوسف ترے کی گرمئ بازار یک طرف
دلال ایک سمت کو منہ سے ملیں ہیں خاک
سر پیٹتے پھریں ہیں خریدار یک طرف
- Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.