کر کے مسحور مجھے چشم کرم سے پہلے
کر کے مسحور مجھے چشم کرم سے پہلے
کر دیا مہر بہ لب اس نے ستم سے پہلے
اک ہمیں کو نہیں ناکامئ قسمت کا گلا
نامراد اور بھی کچھ گزرے ہیں ہم سے پہلے
میں خطا وار ہوں لیکن مری تقصیر معاف
آہ کب منہ سے نکلنی ہے ستم سے پہلے
تو نے غم دے کے مجھے دولت دنیا دے دی
زندگی ایسی کہاں تھی ترے غم سے پہلے
پیش ہے مرحلۂ سخت خدا خیر کرے
بت کدہ راہ میں پڑتا ہے حرم سے پہلے
کوئی سمجھا نہ حقیقت کے رموز و اسرار
کوئی پہنچا نہ تری بزم میں ہم سے پہلے
قافلے بھٹکے ہوئے منزل مقصود سے تھے
بند تھی راہ مرے نقش قدم سے پہلے
کھیل سمجھا تھا مگر ترک محبت اے سیفؔ
غور انجام پہ کرنا تھا قسم سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.