کر سیر اپنے دل کی ہے نور کا تماشا
کر سیر اپنے دل کی ہے نور کا تماشا
ہاں دیکھ بن کے موسیٰ اس طور کا تماشا
ناظر وہی نظر بھی منظور بھی وہی ہے
نظارہ کا ہے مظہر منظور کا تماشا
یہ قرب بعد کیا ہے تقریب ماسوا ہے
ہے ترک ماسوا میں یہ دور کا تماشا
صورت کا شیفتہ ہو ظاہر ہو حرف معنی
منصور کی ہے صورت منصور کا تماشا
تعمیر وقت میں ہے ویرانیٔ وساوس
ویراں کدہ میں دیکھا معمور کا تماشا
خم خانہ عشق کا ہے پیر مغاں کی صحبت
رندان مست دیکھا مخمور کا تماشا
ارنی و لن ترانی ہے سر عشق ساقیؔ
راز و نیاز میں ہے مستور کا تماشا
- کتاب : Kulliyat-e-Saaqi (Pg. e-34 p-31)
- Author : Pandit Jawahar Nath Saqi
- مطبع : Pandit Jawahar Nath Saqi (1926)
- اشاعت : 1926
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.