کرم کے نام پہ ان کا عتاب چاہتے ہیں
کرم کے نام پہ ان کا عتاب چاہتے ہیں
نگاہ شوق کو ہم کامیاب چاہتے ہیں
سکون دل میں غم و اضطراب چاہتے ہیں
ہم ایسے لوگ بھی کیا انقلاب چاہتے ہیں
چمن میں عہد بہاراں کی آرزو کر کے
قفس نصیب قفس پر عذاب چاہتے ہیں
یہ آزمائش قلب و نظر معاذ اللہ
تمہارے جلوے کو ہم بے نقاب چاہتے ہیں
مجھے رقیب سمجھ کر جو میرے محسن ہیں
مری نظر کا حسیں انتخاب چاہتے ہیں
جہاں خلوص تجارت کے فن میں ڈھل جائے
ہم ایسی دنیا سے اب اجتناب چاہتے ہیں
یہ اہل حسن کی فطرت عجیب فطرت ہے
سوال کرنے سے پہلے جواب چاہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.