کرے دریا نہ پل مسمار میرے
کرے دریا نہ پل مسمار میرے
ابھی کچھ لوگ ہیں اس پار میرے
بہت دن گزرے اب دیکھ آؤں گھر کو
کہیں گے کیا در و دیوار میرے
وہیں سورج کی نظریں تھیں زیادہ
جہاں تھے پیڑ سایہ دار میرے
وہی یہ شہر ہے تو شہر والو
کہاں ہیں کوچہ و بازار میرے
تم اپنا حال مہجوری بتاؤ
مجھے تو کھا گئے آزار میرے
جنہیں سمجھا تھا جاں پرور میں اب تک
وہ سب نکلے کفن بردار میرے
گزرتے جا رہے ہیں دن ہوا سے
رہیں زندہ سلامت یار میرے
دبا جس سے اسی پتھر میں ڈھل کر
بکے چہرے سر بازار میرے
دریچہ کیا کھلا میری غزل کا
ہوائیں لے اڑیں اشعار میرے
- کتاب : Kulliyat-e-Mahshar Badayuni (Pg. 202)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.