کرو سامان جھولے کا کہ اب برسات آئی ہے
کرو سامان جھولے کا کہ اب برسات آئی ہے
گھٹا امڈی ہے بجلی نے چمک اپنی دکھائی ہے
اگر جھولے تو میرے دل کے جھولے میں تو اے ظالم
رگ جاں سے ترے جھولے کو میں رسی بنائی ہے
یہاں ابر سیہ میں آج تیرے سرخ جوڑے نے
مجھے شام و شفق دست و گریباں کر دکھائی ہے
ادھر ہے کرمک شب تاب ادھر جگنو گلے کا ہے
یہ عالم دیکھ کر یہ بات میرے جی میں آئی ہے
بقول حضرت حاتمؔ نثارؔ اس وقت یوں کہئے
تری قدرت کے صدقے کیا تماشے کی خدائی ہے
- کتاب : intekhaab-e-sukhan(avval) (Pg. 95)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.