Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرتا ہے بے کار کی باتیں کام کی کوئی بات نہیں

جاوید جمیل

کرتا ہے بے کار کی باتیں کام کی کوئی بات نہیں

جاوید جمیل

MORE BYجاوید جمیل

    کرتا ہے بے کار کی باتیں کام کی کوئی بات نہیں

    غیروں جیسی بات ہے تیری اپنوں جیسی بات نہیں

    جام سبھی کے ہاتھوں میں ہے ہاتھ ہمارے خالی ہیں

    کھلم کھلا نا انصافی ساقی اچھی بات نہیں

    محفل میں جس کو بھی دیکھو روٹھا روٹھا لگتا ہے

    کڑواہٹ ہے آوازوں میں کوئی میٹھی بات نہیں

    کلمہ تیرا سپنا تیرا فکر تری اور تیرا خیال

    صرف تری ہی بات زباں پر اور کسی کی بات نہیں

    کہنے کو تو کہہ دی تو نے اپنے دل کی ساری بات

    سچائی ہے لیکن یہ کہ یہ بھی ساری بات نہیں

    کیسے ملیں ہم تم سے یارو کیسے بلائیں گھر اپنے

    غم ہی غم ہیں پاس ہمارے کوئی خوشی کی بات نہیں

    نا انصافی ہر جانب ہے ہر سو ظلمت ہی ظلمت

    دیکھ کے یہ سب کیوں سب چپ ہیں کہتے حق کی بات نہیں

    پہلے کیا کیا کچھ کہہ ڈالا پھر یہ کہہ کر صاف گئے

    کر ڈالی ہے بھول زباں نے سوچی سمجھی بات نہیں

    تیرے لئے ہی جیتا ہوں اور تیرے لئے ہی مرتا ہوں

    منہ دیکھی جاویدؔ ہیں باتیں دل سے نکلی بات نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے