کون ہے اپنا ہم قدم کہیے
کون ہے اپنا ہم قدم کہیے
کس سے حالات کے ستم کہیے
کس قدر مختصر ہے صبح نشاط
کتنی لمبی ہے شام غم کہیے
آ گئی اور پختگی ہم میں
ستم دوست کو کرم کہیے
کون غم خوار ہے زمانے میں
کس سے بے چارگی کا غم کہیے
لوگ کرنے لگے ہیں فرمائش
خار زاروں کو بھی ارم کہیے
میں نے کھولی نہیں زباں اپنی
رہ گیا آپ کا بھرم کہیے
یہ ہے فرمان وقت اے مقبولؔ
کم سوادوں کو محترم کہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.