کون ہے کس کا گرفتار نہ سمجھا جائے
کون ہے کس کا گرفتار نہ سمجھا جائے
یہی بہتر ہے یہ اسرار نہ سمجھا جائے
میں نے کب دنیا میں آنے کی تمنا کی تھی
مجھ کو دنیا کا طلب گار نہ سمجھا جائے
ساری دنیا کو بدلنا کوئی آسان نہیں
کسی دیوانے کو بے کار نہ سمجھا جائے
اس کو باطن سے سروکار ہے ظاہر سے نہیں
دین کو رونق بازار نہ سمجھا جائے
اک یہی بات تو ہے اس میں سمجھنے والی
مجھے کافر اسے دیں دار نہ سمجھا جائے
تیری دنیا میں ترے حسن کا شیدائی ہوں
اے خدا مجھ کو گنہ گار نہ سمجھا جائے
نوع انساں کی بڑائی کا تقاضا ہے یہی
رنگ اور نسل کو معیار نہ سمجھا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.