کون ہمارا درد بٹائے کون ہمارا تھامے ہات
کون ہمارا درد بٹائے کون ہمارا تھامے ہات
ان کے نگر میں جگمگ جگمگ اپنے دیس میں رات ہی رات
نیلے نیلے امبر پر وہ چاند وہ کرنوں کی برسات
ہم دونوں کھوئے کھوئے سے ہائے وہ مست منوہر گھات
تو گلشن گلشن اٹھلائے میں صحرا صحرا بھٹکوں
دل کا یہ سودا ہے ورنہ تیرا اور میرا کیا سات
سب دنیا داری کی باتیں دل میں اور زباں پر اور
تجھ سے پیار بڑھا کر آخر جان گئے تیری اوقات
چاہے اب اس کو اپناؤ چاہے ناز سے ٹھکراؤ
آج سے اپنا دخل نہیں ہے دل کی ڈور تمہارے ہات
دنیا کا منشا ہے پیارے ہم گھٹ گھٹ کر مر جائیں
دل کی دھڑکن یہ کہتی ہے اک دن بدلیں گے حالات
ایک انوکھی لے سے میں نے سب کے دل پگھلائے ہیں
دنیا کو یہ وہم کہ میرے ہونٹوں پر ہے اپنی بات
- کتاب : Noquush (Pg. B-375 E389)
- مطبع : Nuqoosh Press Lahore (May June 1954)
- اشاعت : May June 1954
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.