کون کہتا ہے کہ دریا میں روانی کم ہے
کون کہتا ہے کہ دریا میں روانی کم ہے
میں جہاں ڈوب رہا ہوں وہاں پانی کم ہے
بھول کر بھی کوئی سنتا نہیں روداد مری
واقعہ اس میں زیادہ ہے کہانی کم ہے
اے خدا پھر مرے جذبوں کو فراوانی دے
زندگی بھر کے لیے ایک جوانی کم ہے
میرے لہجے سے مرے درد کا اندازہ کر
میری باتوں میں اگر تلخ بیانی کم ہے
یہ محبت ہے کہ احساس ہے محرومی کا
میری آنکھوں میں بہت کچھ ہے زبانی کم ہے
- کتاب : makhzan(shazaad ahmad number-) (Pg. 163)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.