کون اس تیغ ستم گر سے بچا
جو بچا اپنے مقدر سے بچا
صاف انکار ہی بہتر ہے کہ میں
زحمت عرض مکرر سے بچا
لے نہ ڈوبیں مری موجیں مجھ کو
آ مجھے میرے سمندر سے بچا
جس کو آئینہ بنانا ہو تجھے
ایسے پتھر کو مرے سر سے بچا
راستے میں مجھے منزل نہ ملی
یہ بھی اچھا ہوا ٹھوکر سے بچا
آشیاں شاخ ہوا پر اس کا
میرے ٹوٹے ہوئے شہ پر سے بچا
محبس ذات سے باہر لے چل
مجھ کو اس گنبد بے در سے بچا
میں جو محسنؔ ہوا مجروح تو کیا
وہ بھی کب وقت کے خنجر سے بچا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.