خاک اغیار سے یا رب مجھے پیوند نہ کر
خاک اغیار سے یا رب مجھے پیوند نہ کر
مجھ کو ان چاند ستاروں میں نظر بند نہ کر
ایک ہی بار چھلک جانے دے پیمانہ مرا
لمحہ لمحہ مجھے آزردہ و خورسند نہ کر
تجھ کو پہچان لیں یا تجھ کو خدا کہہ بیٹھیں
اپنے دیوانوں کو اتنا بھی خرد مند نہ کر
شہر دلی تو امانت ہے مرے پرکھوں کی
اس کو بے رنگ و صدا مثل سمرقند نہ کر
واہمہ ہو تو کبھی حرف یقیں تک پہنچے
کچھ نہ ہو جب تو حکایات قلم بند نہ کر
عشق آساں ہے مگر روگ ہے دیوانوں کا
بار غم یوں ہی بہت ہے اسے دو چند نہ کر
کیا خبر کب یہ اتر جائے رگوں میں نامیؔ
زہر کو زہر ہی رہنے دے اسے قند نہ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.