Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خاک کر ڈالیں ابھی چاہیں تو مے خانہ کو ہم

پروین ام مشتاق

خاک کر ڈالیں ابھی چاہیں تو مے خانہ کو ہم

پروین ام مشتاق

MORE BYپروین ام مشتاق

    خاک کر ڈالیں ابھی چاہیں تو مے خانہ کو ہم

    ایک ساغر کو بھرو تم ایک پیمانے کو ہم

    مجھ سے ہم آغوش ہو کر یوں کہا اور سچ کہا

    ہوشیار اس طرح کر دیتے ہیں دیوانے کو ہم

    نزع میں آئے ہیں صد افسوس جیتے جی نہ آئے

    وہ ہیں آنے کو تو اب تیار ہیں جانے کو ہم

    بے نتیجہ ان پہ مرنا یاد آتا ہے ہمیں

    شمع پر جب دیکھتے ہیں مرتے پروانے کو ہم

    کوہ کن اور قیس کی قبروں سے آتی ہے صدا

    کیا مکمل کر گئے الفت کے افسانے کو ہم

    ایک پتا بھی نہیں ہلتا بجز حکم خدا

    کس طرح آباد کر لیں اپنے ویرانے کو ہم

    ایک دن یہ ہے کہ ہیں اک شمع رو پر خود نثار

    ایک دن وہ تھا برا کہتے تھے پروانے کو ہم

    ابرووں نے سچ کہا اس کے اشارہ کی ہے دیر

    دیکھتے بالکل نہیں پھر اپنے بیگانے کو ہم

    جان جائے یا رہے اس کو سنائیں گے ضرور

    قیس کے پردہ میں پرویںؔ اپنے افسانے کو ہم

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے