Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خالی ہوا گلاس نشہ سر میں آ گیا

افضال نوید

خالی ہوا گلاس نشہ سر میں آ گیا

افضال نوید

MORE BYافضال نوید

    خالی ہوا گلاس نشہ سر میں آ گیا

    دریا اتر گیا تو سمندر میں آ گیا

    یکجائی کا طلسم رہا طاری ٹوٹ کر

    وہ سامنے سے ہٹ کے برابر میں آ گیا

    جا کر جہاں پہ رکھا تھا ہونا کیا درست

    اتنا سا کام کر کے میں پل بھر میں آ گیا

    لیکن بڑائی کا کوئی احساس کب رہا

    چکر تھا دنیا داری کا چکر میں آ گیا

    آ جا کے منحصر رہا نگرانی پر تمام

    اکثر سے جا رہا کبھی اکثر میں آ گیا

    یک گوشۂ وجود میں رکھا قیام کچھ

    باہر بڑا فساد تھا سو گھر میں آ گیا

    ٹوٹا کہیں سے اور گرا صحن میں مرے

    سارا پرندہ یوں لگا اس پر میں آ گیا

    آواز دوں گا ساتھ مرے آ سکو تو آؤ

    تھوڑا جو اور حالت بہتر میں آ گیا

    دنیا کے خواب دیکھتے گزرا تمام روز

    اٹھتے ہی خواب اصل سے دفتر میں آ گیا

    جاگوں گا جب صدائے الوہی سنوں گا کچھ

    جانوں گا جب پرندہ صنوبر میں آ گیا

    شاید نظارے کی یہی بے ہیئتی رہی

    منظر سے جانے پر کوئی منظر میں آ گیا

    ہلنا پڑے نہ تاکہ کسی رنج پر مجھے

    سارے کا سارا میں کسی پتھر میں آ گیا

    خود کو قیام کرنے پہ ترغیب دوں گا میں

    کوئی جو اسم کل مرے منتر میں آ گیا

    بے مرتبہ بھی سانس کا لینا گراں نہ تھا

    تقدیس کا خیال مقدر میں آ گیا

    بازار میں نگاہ نہ دل پر پڑی تری

    نایاب جنس دہر تھا وافر میں آ گیا

    سیارگاں تو اپنی روش پر تھے گامزن

    لیکن نویدؔ تو کہاں چکر میں آ گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے