Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خاندانی قول کا تو پاس رکھ

جگدیش راج فگار

خاندانی قول کا تو پاس رکھ

جگدیش راج فگار

MORE BYجگدیش راج فگار

    خاندانی قول کا تو پاس رکھ

    رام ہے تو سامنے بن باس رکھ

    آس کے گوہر بھی کچھ مل جائیں گے

    یاس کے کچھ پتھروں کو پاس رکھ

    تو امارت کے محل کا خواب چھوڑ

    خواب میں بس جھونپڑی کا باس رکھ

    محض تیری ذات تک محدود کیوں

    موسموں کے کیف کا بھی پاس رکھ

    دہر میں ماضی بھی تھا تیرا نہ بھول

    آنے والے کل میں بھی وشواس رکھ

    تجھ کو اپنے غم کا تو احساس ہو

    اپنے پہلو میں دل حساس رکھ

    دولت افلاس تجھ کو مل گئی

    دولت کونین کی اب آس رکھ

    مبتدی کو لوح سے ہے واسطہ

    تو تو ہے اہل قلم قرطاس رکھ

    بوستاں سب کو لگے تیرا وجود

    اپنے تن میں اس لئے بو باس رکھ

    یہ زماں ہے تیز رو گھوڑا نہیں

    ہاتھ میں اپنے نہ اس کی راس رکھ

    صاحب مقدور ہے مانا فگارؔ

    یہ تجھے کس نے کہا تھا داس رکھ

    مأخذ :
    • Shafaq-e-Sukhan

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے