خبر سنے گا مری موت کی تو خوش ہوگا
خبر سنے گا مری موت کی تو خوش ہوگا
کہ اب تو جا کے دوانے کو چین آئے گا
ملیں گے مجھ سے کہیں اچھے جاں نثار تجھے
مگر کبھی تو مرا ذکر آ ہی جائے گا
نہ ایسا ہو مگر ایسا ہوا تو کیا ہوگا
سکوں تلاش کرے گا کہیں نہ پائے گا
عجیب دور ہے کچھ بھی یہاں پہ ممکن ہے
جو یاد رکھنا بھی چاہا تو بھول جائے گا
زمانہ گزرے گا ٹوٹیں گے سیکڑوں رشتے
پھر ایک شخص فسانہ مرا سنائے گا
کوئی ہنسے گا دوانے کی زندگی پہ مگر
کسی کی آنکھ میں اک اشک آ ہی جائے گا
نہ دوستوں کی شکایت نہ دشمنوں کا گلا
یہ سوچتا ہوں کسے کون اب منائے گا
- کتاب : shahr-e-aarzu(rekhta website) (Pg. 77)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.