خفا مت ہو مجھ کو ٹھکانے بہت ہیں
خفا مت ہو مجھ کو ٹھکانے بہت ہیں
مرا سر رہے آستانہ بہت ہیں
بہت دور ہے اپنے نزدیک تو بھی
تجھے یاد کافر بہانے بہت ہیں
بہانے نہ کر مجھ سے اے چشم گریاں
ابھی اشک مجھ کو بہانے بہت ہیں
مرے چشم و دل اور جگر سب ہیں حاضر
تو خاطر نشاں رکھ نشانے بہت ہیں
کشش دل کی ہی کام کرتی ہے ورنہ
فسوں سینکڑوں ہیں فسانے بہت ہیں
جنوں نقد داغ جگر مانگتا ہے
یے کہہ دو کہ اب تو خزانے بہت ہیں
بہت کم ہے سچ اس زمانہ میں احساںؔ
یہاں جھوٹ کے کارخانے بہت ہیں
- کتاب : Ghazal Usne Chhedi(2) (Pg. 155)
- Author : Farhat Ehsas
- مطبع : Rekhta Books (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.