خموش آنکھوں سے کرتا رہا سوال مجھے
خموش آنکھوں سے کرتا رہا سوال مجھے
وہ آ کے کہہ نہ سکا اپنے دل کا حال مجھے
کبھی تو خود کو بھی پہچاننے کی کوشش کر
حصار ذات سے آ کر کبھی نکال مجھے
یہ بے یقینی کا گہرا سکوت تو ٹوٹے
فریب دے کوئی خوش فہمیوں میں ڈال مجھے
وہ نام لکھوں تو لفظوں سے خوشبوئیں اٹھیں
وہ دے گیا جو مہکتے ہوئے خیال مجھے
گئے زمانے لئے پھر وہ آ گیا حیدرؔ
بکھر نہ جاؤں کہیں پھر ذرا سنبھال مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.