Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خنجر کی طرح اترے ہے جو بات کرو ہو

اقبال حیدری

خنجر کی طرح اترے ہے جو بات کرو ہو

اقبال حیدری

MORE BYاقبال حیدری

    دلچسپ معلومات

    (جولائی 1981ء)

    خنجر کی طرح اترے ہے جو بات کرو ہو

    اپنوں پہ یہ تم کیسی عنایات کرو ہو

    جب برملا کہنے کی یہاں رسم نہیں ہے

    پھر کس لیے تم پرشش حالات کرو ہو

    یا کہتے تھے تم کھل کے کہو جو بھی ہے دل میں

    یا کہتے ہو تم ہم سے شکایات کرو ہو

    یا ہم سے گھڑی بھر کی جدائی تھی قیامت

    یا ہم سے گھڑی بھر بھی نہ اب بات کرو ہو

    دیکھو کبھی اس کو بھی جو ہے چہروں کے پیچھے

    کہنے کو تو تم سب سے ملاقات کرو ہو

    ہم دل زدگاں کو بھی تو آ کر کبھی پوچھو

    تم سب پہ کرم سب پہ عنایات کرو ہو

    اس کوچہ سے گزرو ہو نہ تم اس سے ملو ہو

    اس شہر میں کیسے گزر اوقات کرو ہو

    تسبیح تھی اس نام کی ہر وقت یا اب تم

    اللہ کی دن رات مناجات کرو ہو

    ہے ترک تعلق بھی تو یک گونہ تعلق

    کیوں اس کی زمانہ سے شکایات کرو ہو

    وہ تم سے خفا ہے تو اسے جا کے منا لو

    کیوں اور خراب اپنے یہ حالات کرو ہو

    اقبالؔ اٹھو کام میں اب جی کو لگاؤ

    کس دھیان میں برباد یہ دن رات کرو ہو

    مأخذ :
    • کتاب : Shahar-e-be navaa (Pg. 171)
    • Author : Iqbaal Haidari
    • مطبع : E I Publications (1993)
    • اشاعت : 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے