خراب حال ہوں ہر حال میں خراب رہا
خراب حال ہوں ہر حال میں خراب رہا
خوشی میں بھی غم دل کا سا اضطراب رہا
نظارۂ رخ زیبا کی یاں کسے فرصت
نقاب رخ پہ رہی یا وہ بے نقاب رہا
طرب کی بزم میں جا کر کرے گا کیا کوئی
نہ وہ پیالہ نہ وہ مے نہ وہ شباب رہا
نوائے شوق نکلتی ہے اب بھی دل سے مگر
نہ وہ اپج نہ وہ محفل نہ وہ رباب رہا
ہر ایک چیز کی دنیا میں حد مقرر ہے
مگر یہ رنج زمانہ کا بے حساب رہا
خیال و خواب مسرت کی اک توقع پر
تمام عمر مجھے انتظار خواب رہا
- Dhoop Chhaon
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.