Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خط ادھورے تھے مگر وہ چٹھیاں اچھی لگیں

پرمود پونڈھیر پیاسا

خط ادھورے تھے مگر وہ چٹھیاں اچھی لگیں

پرمود پونڈھیر پیاسا

MORE BYپرمود پونڈھیر پیاسا

    خط ادھورے تھے مگر وہ چٹھیاں اچھی لگیں

    کاغذوں سے ہی سہی نزدیکیاں اچھی لگیں

    ذکر میں بھی نام ان کا ہم نہ لے پائے کبھی

    پیار میں ان بندشوں کی چپیاں اچھی لگیں

    رات بھی خاموش تھی اور چاند بھی غمگین تھا

    آنکھ میں ڈورے لیے وہ سرخیاں اچھی لگیں

    چاک خود ہی ہو گئی اس باغ کے ہی بام پر

    اف تلک نا کر سکیں جو تتلیاں اچھی لگیں

    پھول شاخوں پر پلک نم اوس سے کرتے رہے

    پر ہمیں تو خار کی وہ برچھیاں اچھی لگیں

    آسماں نے دھوپ کی جب گنگنائی ہے غزل

    وہ ہمیں نور سحر کی سردیاں اچھی لگیں

    پتھروں میں باندھ کر کے پھینکنا چھت پر مری

    رات میں آتی ہوئی وہ پرچیاں اچھی لگیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے