Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خط میں اس کو کیسے لکھیں کیا پانا کیا کھونا ہے

شہزاد احمد

خط میں اس کو کیسے لکھیں کیا پانا کیا کھونا ہے

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    خط میں اس کو کیسے لکھیں کیا پانا کیا کھونا ہے

    دوری میں تو ہو نہیں سکتا جو آپس میں ہونا ہے

    نیند کا پنچھی آ پہنچا ہے وحشی دل کی بات نہ سن

    مل بھی گئے تو آخر تھک کر گہری نیند ہی سونا ہے

    وہ آیا تو سارے موسم بدلے بدلے لگتے ہیں

    یا کانٹوں کی سیج بچھی تھی یا پھولوں کا بچھونا ہے

    ابھی تو خشک بہت ہے موسم بارش ہو تو سوچیں گے

    ہم نے اپنے ارمانوں کو کس مٹی میں بونا ہے

    ہم کو نصیحت کرنے والے خود بھی یہی کچھ کرتے ہیں

    تم کیا قصے لے بیٹھے ہو یہ عمروں کا رونا ہے

    کانچ کی گڑیاں طاق میں کب تک آپ سجائے رکھیں گے

    آج نہیں تو کل ٹوٹے گا جس کا نام کھلونا ہے

    بڑے بڑے دعوے ہیں لیکن چھوٹے چھوٹے قد شہزادؔ

    پھانکنی ہے کچھ خاک ان کو کچھ پانی انہیں بلونا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Auraaq (Pg. 188)
    • Author : Vazeer Agha
    • مطبع : Office auraq. chouck Urdu Bazar, Lahore (Nov. Dec. 1974)
    • اشاعت : Nov. Dec. 1974

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے