خط اس کے اپنے ہاتھ کا آتا نہیں کوئی
خط اس کے اپنے ہاتھ کا آتا نہیں کوئی
کیا حادثہ ہوا ہے بتاتا نہیں کوئی
گڑیاں جوان کیا ہوئیں میرے پڑوس کی
آنچل میں جگنوؤں کو چھپاتا نہیں کوئی
جب سے بتا دیا ہے نجومی نے میرا نام
اپنی ہتھیلیوں کو دکھاتا نہیں کوئی
کچھ اتنی تیز دھوپ نئے موسموں کی ہے
بیتی ہوئی رتوں کو بھلاتا نہیں کوئی
دیکھا ہے جب سے خود کو مجھے دیکھتے ہوئے
آئینہ سامنے سے ہٹاتا نہیں کوئی
اظہرؔ یہاں ہے اب مرے گھر کا اکیلا پن
سورج اگر نہ ہو تو جگاتا نہیں کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.