ختم ہوگا اب سفر پیش نظر ہے روئے دوست
ختم ہوگا اب سفر پیش نظر ہے روئے دوست
میرزا الطاف حسین عالم لکھنوی
MORE BYمیرزا الطاف حسین عالم لکھنوی
ختم ہوگا اب سفر پیش نظر ہے روئے دوست
آ رہی ہے آج کی منزل سے مجھ کو بوئے دوست
آگے آگے حسرتیں اور پیچھے پیچھے میں چلا
اس طرح گھر سے نکل کر جا رہا ہوں سوئے دوست
پہلے تو دل نے جگر کی جان ناقدری سے لی
ڈھونڈھتا پھرتا ہے عالم بھر میں اب پہلوئے دوست
واہ ری قسمت کہ گردوں پر سحر ہونے لگی
گو پڑے تھے میرے بازو پر ابھی گیسوئے دوست
خود بخود میری رگ گردن پھڑک اٹھتی ہے آج
کر رہا ہے کوئی ذکر قوت بازوئے دوست
لفظ جو دل کی طلب میں تھا وہ بالکل سحر تھا
باتوں ہی باتوں میں مجھ پر چل گیا جادوئے دوست
کوئی دیوانہ چلا ہے حشر میں اس وضع سے
چاک تا دامن گریباں منہ پہ خاک کوئے دوست
دل سے مجھ کو صاف صاف آخر یہ کہہ دینا پڑا
اب وہی سختی بھی جھیلے جو بگاڑے خوئے دوست
ہو اگر زندہ تم اے عالمؔ تو اب ہشیار ہو
کب تلک سویا کرو گے تھک گیا زانوئے دوست
- کتاب : Intekhab-e-Kuliyat Aalim Lucknowi (Pg. 267)
- Author : Mirza Mohammad Yousuf
- مطبع : M. R. Publication (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.