خیال میں بھی کبھی جب وہ خوش لباس آئے
خیال میں بھی کبھی جب وہ خوش لباس آئے
مہکتے پھولوں کی خوشبو بھی آس پاس آئے
وفا محبتوں ایثار کی کتابوں میں
ہمارے پیار کے قصوں میں اقتباس آئے
وفا خلوص ادا حسن زلف اور نغمہ
خدا کرے یہی لہجہ غزل کو راس آئے
عروج دار سبھی کو نہیں ہوا حاصل
نہ جانے کتنے زمانے میں حق شناس آئے
ہمارے عزم نے طوفاں کے رخ بدل ڈالے
مخالفت کی ہوا آ سکے تو پاس آئے
غریب بھوک کی ٹھوکر سے خون خون ہوئے
کسی امیر کو اب تو لہو کی باس آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.